Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قضا ایک دن سب کو آ کر رہے گی

طاہر مرادآبادی

قضا ایک دن سب کو آ کر رہے گی

طاہر مرادآبادی

MORE BYطاہر مرادآبادی

    قضا ایک دن سب کو آ کر رہے گی

    جسے جان کہتے ہیں جا کر رہے گی

    مزہ موت کا سب کو چکھنا پڑے گا

    یہ مٹی میں اک دن ملا کر رہے گی

    قضا کو یہ سمجھو کہ سر پر کھڑی ہے

    یہ ہستی کو سب کی مٹا کر رہے گی

    کھلی ہیں اب آنکھیں نہ بھولو قضا کو

    یہ کنج لحد میں سلا کر رہے گی

    اجل جس کی بالیں پہ بیٹھگی آ کر

    تو دنیا سے اس کو اٹھا کر رہے گی

    نہ چھوٹے گی پیارو محبت نبی کی

    شراباً طہورا پلا کر رہے گی

    قضا آئے گی جان جائے گی طاہرؔ

    وہ آ کر رہے یہ جا کر رہے گی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے