قضا ایک دن سب کو آ کر رہے گی
قضا ایک دن سب کو آ کر رہے گی
جسے جان کہتے ہیں جا کر رہے گی
مزہ موت کا سب کو چکھنا پڑے گا
یہ مٹی میں اک دن ملا کر رہے گی
قضا کو یہ سمجھو کہ سر پر کھڑی ہے
یہ ہستی کو سب کی مٹا کر رہے گی
کھلی ہیں اب آنکھیں نہ بھولو قضا کو
یہ کنج لحد میں سلا کر رہے گی
اجل جس کی بالیں پہ بیٹھگی آ کر
تو دنیا سے اس کو اٹھا کر رہے گی
نہ چھوٹے گی پیارو محبت نبی کی
شراباً طہورا پلا کر رہے گی
قضا آئے گی جان جائے گی طاہرؔ
وہ آ کر رہے یہ جا کر رہے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.