Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چلی پی کے نگر بن سج کے دولھن سکھی میکے میں جی گھبراوت ہے

طاہر مرادآبادی

چلی پی کے نگر بن سج کے دولھن سکھی میکے میں جی گھبراوت ہے

طاہر مرادآبادی

MORE BYطاہر مرادآبادی

    چلی پی کے نگر بن سج کے دولھن سکھی میکے میں جی گھبراوت ہے

    اب سانچے نگر کو ہے کوچ بھیؤ یہ تو جھوٹا نگر کہلاوت ہے

    مورے سیاں نے ہے موہے یاد کیو ابھی سپنے میں آ کے ہے درس دیو

    مورے مارے ماتا پتا کچھ غم نہ کریں سکھی کاہے بچھاڑیں کھاوت ہے

    مورا ڈولا تیاکو سجانے بھی دے مورے برہا کو کاندھا لگانے بھی دے

    یہی حال جگت کا ہے اے ری سکھی کوئی آوت ہے کوئی جاوت ہے

    سکھی دوارے کھڑے ہیں یراتی مورے پڑھیں کلمہ نبی جی کا ساتھی موری

    اب دیس بابل چھونت ہے سسرال کا پڑی حاوت ہے

    مورے میکے کے کپڑے اتار دھرو نہلا کے کیار سے مانگ ابرو

    مورے بھاگ سہاگ کی آئی گھڑی سکھی کاہے کو دیر لگاوت ہے

    سکھی پاپ کی گٹھری تو سیس دھری کہیں رو نجاویں شام ہری

    کنے جا کے پڑن کہاں ڈوب مروں سیاں سے جیا شرماوت ہے

    میں سگری عمریا سے جانت ہوں یہ محمد ہیں پہچانت ہوں

    یہ سج دھج نیاری صل علیٰ خود خالق کے من بھاوت ہے

    لاک ہے یا کی شانن میں یہی دھوم ہے کون و مکانن میں

    ہے سگرا جگت یا کو کلمہ پڑھت بیکنٹھ ڈگریا بناوت ہے

    الشمس ہے مکھڑا چاندن سا والیل اذا یغشیٰ ہے لکھا

    احمد کا سہرا سیس دھرا محشر کا دولہا کہاوت ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے