Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم خودی ہی میں خدا کو ہم نفس پانے لگے

وطن حیدرآبادی

ہم خودی ہی میں خدا کو ہم نفس پانے لگے

وطن حیدرآبادی

MORE BYوطن حیدرآبادی

    ہم خودی ہی میں خدا کو ہم نفس پانے لگے

    ارض پر رہ کر سما تک ہاتھ دوڑانے لگے

    تم حنا آلود جب انگشت چمکانے لگے

    لوگ شمع طور کو انگلی سے بتلانے لگے

    تم جو تاب عارض رخشاں کو چمکانے لگے

    لوگ شمع طور کو انگلی سے بتلانے لگے

    ہم نے پٹکا ادھورا ہم کو ہست و نیست میں

    پھر کمر کی ٹوہ میں گمراہ کہلانے لگے

    دیکھ اس ابرو کماں کے تیر مژگاں کو جولیس

    عاشق گوشہ نیں قربان ہوجانے لگے

    واصلِ جاناں ہوا میں جان سے جا کر وطنؔ

    دیکھ باہر آپ سے مجھ کو وہ گھبرانے لگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے