ہم خودی ہی میں خدا کو ہم نفس پانے لگے
ہم خودی ہی میں خدا کو ہم نفس پانے لگے
ارض پر رہ کر سما تک ہاتھ دوڑانے لگے
تم حنا آلود جب انگشت چمکانے لگے
لوگ شمع طور کو انگلی سے بتلانے لگے
تم جو تاب عارض رخشاں کو چمکانے لگے
لوگ شمع طور کو انگلی سے بتلانے لگے
ہم نے پٹکا ادھورا ہم کو ہست و نیست میں
پھر کمر کی ٹوہ میں گمراہ کہلانے لگے
دیکھ اس ابرو کماں کے تیر مژگاں کو جولیس
عاشق گوشہ نیں قربان ہوجانے لگے
واصلِ جاناں ہوا میں جان سے جا کر وطنؔ
دیکھ باہر آپ سے مجھ کو وہ گھبرانے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.