لوگ کہتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں دیوانہ مجھے
لوگ کہتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں دیوانہ مجھے
کون جانے کیا کہا ہے رازدارانہ مجھے
کتنے افسانوں کا مضموں، کتنے ارمانوں کی بات
دفترِ فکر و نظر ہے خاکِ پروانہ مجھے
شمع کی مانند گھل کر جو مٹا دے ظلمتیں
عشق والو کوئی دکھلاؤ وہ دیوانہ مجھے
شکر ہے منت کشِ پیرِ مغاں یہ دل نہیں
غنچہ و گل جام ہیں گلشن ہے میخانہ مجھے
ہر کلی ہے میرا مینا، کار ہے مضرابِ ساز
مست رکھتا ہے ہمیشہ ذوق رندانہ مجھے
حسن کے بندے ہیں سب ہی ماہ بھی خورشید بھی
بزمِ انجم، رشکِ میخانہ ہے روزانہ مجھے
زندۂ جاوید ہے یہ ہستیٔ فانی بھی تاجؔ
بے خبر ہیں جو کہا کرتے ہیں افسانہ مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.