حسین ہم سبھی مر جائیں گے سدا کے لیے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت امام حیسن (کربلا-عراق)
حسین ہم سبھی مر جائیں گے سدا کے لیے
نہ جائیے ہمیں یوں چھوڑ کربلا کے لیے
اگر حسین نہ سر دیتے تو نہ بچتا دین
ضروری تھی یہ شہادت دیں کی بقا کے لیے
زمینوں آسماں سکتے میں آ گیا جو ہی
چلے حسین مدینے سے کربلا کے لیے
نکل کے آ گیا حر یہ اُدھر سے کہتے ہوئے
تُو ہے جفا کے لیے اور میں وفا کے لیے
یہ فرق صبر کا ابراہیم اور حسین میں ہے
وہ ابتدا کے لیے تھا یہ انتہا کے لیے
رکھا حسین کے قدموں میں سر یہ کہتے ہوئے
فقط ہے حر کا یہ سر تیرے نقشِ پا کے لیے
غمِ حسین میں آنسو بہاؤ جی بھر کے
ملا ہے اشک اے عامرؔ یہ کربلا کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.