ہائے کیا ظلم کیا سرور و سردار کے ساتھ
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت امام حسین (کربلا-عراق)
ہائے کیا ظلم کیا سرور و سردار کے ساتھ
عرش تک کانپ اٹھا ہے در و دیوار کے ساتھ
لاش پامال کیا خیمے کو بھی آگ لگائی
ظلم ایسا کوئی کرتا نہیں اغیار کے ساتھ
ننھے ننھے سے بدن کاٹ دیے بیدردی سے
دشمنی ایسے نکالی شہ ابرار کے ساتھ
بھوکے پیاسے رکھا زنجیر سے جکڑا تھا بدن کو
تم نے کیا کیا نہ کیا عابدِ بیمار کے ساتھ
گھیر کے کربلا میں قتل کیا آلِ نبی کو
کیا نبھائی ہے وفا احمدِ مختار کے ساتھ
تا قیامت رہے آباد محمد کا یہ دین
اس لیے ظلم سہے وہ تنِ بیمار کے ساتھ
ظالموں نے لیا نرغے میں تمہیں سچ ہے لیکن
دشمنی اصل تو تھی حیدرِ کرار کے ساتھ
یہ دعا مانگ رہا آپ سے عامرؔ یہ تمہارا
حشر تک جُڑ کے رہے آپ کے دربار کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.