کیوں ہوں میں شاد نہ حیراں ہوں زمانے والے
کیوں ہوں میں شاد نہ حیراں ہوں زمانے والے
میرے سرکار ہیں طیبہ کو بلانے والے
مدحِ سرکار میں اے شعر سنانے والے
رشک کرتے ہیں سدا تجھ پہ زمانے والے
حب مرسل کا خزانہ ہے مرے سینے میں
سن لے یہ بات زمانے کے خزانے والے
وقتِ رخصت یہ بتا دل پہ ترے کیا گزری
لوٹ کے روضۂ سرکار سے آنے والے
حال جو دیکھا ہے آقا کو بتا دینا سب
اک نظر دیکھ مجھے طیبہ کو جانے والے
بھول جانا نہ کبھی اپنے نبی کا احساں
نعمتِ دولتِ ایمان کو پانے والے
ہوں ترے ہاتھ نہ خالی یہ دعا ہے میری
بزمِ سرکار کا اے فرش بچھانے والے
ایک شاعر کے لیے ہوتی ہے معراجِ سخن
تیری نعتیں میری معراج پہ جانے والے
دیکھو کردارِ علی، زہرا، حسن اور حسین
ایسے ہوتے ہیں پیمبر کے گھرانے والے
آرزوؔ میری دعا ہے کہ سدا شاد رہے
محفلِ مرسلِ اعظم کو سجانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.