ذات رب ذوالمنن خواجہ معین الدین حسن
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
ذات رب ذوالمنن خواجہ معین الدین حسن
ہے صفات پنجتن خواجہ معین الدین حسن
بولتا ہے بصرہ کا ہر شیخ اس کو دیکھ کر
ہے یہی خواجہ حسن خواجہ معین الدین حسن
کہتے ہیں قطب و فرید و شہ نظام و شہ نصیر
ہے چراغ انجمن خواجہ معین الدین حسن
ہو گئی خوئے حسینی ذات سے اس کی عیاں
کیوں نہ ہو خلق حسن خواجہ معین الدین حسن
دیکھ لے حق کا سراپا خواجگان چشت میں
ہے خدا کا جسم و تن خواجہ معین الدین حسن
بن کے ظل اللہ نکلا ہے جہاں میں آج وہ
سب پہ ہے ساییہ فگن خواجہ معین الدین حسن
تاج و خلعت کر کے حاصل کہتے ہیں شاہ و گدا
ہے شہنشاہ زمن خواجہ معین الدین حسن
کہتی ہے بلبل سے گل تو حید کے گلزار میں
ہے میرا غنچہ دہن خواجہ معین الدین حسن
صاف گاتی ہے بجا کر بلبل اب دم کا ستار
ہے میرے دل کا چمن خواجہ معین الدین حسن
مصریوں سے کہہ رہی ہے سن کے بات اس کی نبات
خوب ہے شیرین سخن خواجہ معین الدین حسن
فیض بخشی کے لیے پہنچا ہے خود اجمیر میں
چھوڑ کر اپنا وطن خواجہ معین الدین حسن
ہو گیا پرتو سے اس کے ہند سب روشن کہ ہے
نور خورشید دکن خواجہ معین الدین حسن
جلوہ نجم فلک ہے نور سے اس کے کہ ہے
رونق چرخ کہن خواجہ معین الدین حسن
ہے مرید اس کی ہی ہر اک رابعہ اس عصر کی
خود ہے پیر مرد و زن خواجہ معین الدین حسن
قلب سب عالم کا اس کی یاد میں خوش ہے کہ ہے
دافع رنج و محسن خواجہ معین الدین حسن
باغ سے لاہوت کے نکلا ہے بن کر زرد پھول
ہے برنگ یاسمن خواجہ معین الدین حسن
دل سے لاہوت کے نکلا ہے بن کر زرد پھول
بو میں ہے مشک ختن خواجہ معین الدین حسن
کر لیا ہے رام اپنا اس نے دیر اور کعبہ کو
خود ہے شیخ و برہمن خواجہ معین الدین حسن
ہو گیا ہوں دل سے عاشقؔ رنگ تیرا دیکھ کر
ہے تو میرا گلبدن خواجہ معین الدین حسن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.