ہو مبارک آج شاۂ انس و جاں پیدا ہوئے
ہو مبارک آج شاۂ انس و جاں پیدا ہوئے
فخرِ آدم زینتِ کون و مکاں پیدا ہوئے
جان جن پر دیتے ہیں جن و بشر حور و ملک
آج وہ محبوبِ حق جانِ جہاں پیدا ہوئے
کیں نہ نازاں بخت پہ ہو امتِ خیرالانام
نازش ہر دو جہاں فخرِ زماں پیدا ہوئے
اب عذابِ دو جہاں سے ہوگئی اپنی نجات
رحمتِ عالم شفیع عاصیاں پیدا ہوئے
دھوم تھی افلاک پر صل علیٰ جس نام کی
مدح جن کی کرتے تھے کر و بیاں پیدا ہوئے
جن کی خاکِ پآ سے ہوگی زینتِ عرشِ بریں
چرخ پر ہوں گے جو حق کے مہماں پیدا ہوئے
نور سے پیدا ہوئے جن کے زمین و آسماں
آج وہ شانِ مکینِ لا مکاں پیدا ہوئے
کنت کنزاً مخفیاً کی شان ظاہر ہو گئی
بن کے شاہد آج وہ رازِ نہاں پیدا ہوئے
بھا گیا وہ قامتِ محبوب حق کو بھا گیا
گلشنِ ایجاد کے سروِ رواں پیدا ہوئے
دیتے آئے تھے بشارت جن کے آنے کی نبی
دیکھیے وہ خاتم پیغمبراں پیدا ہوئے
کیوں نہ ہو دل لوٹ اُن پر کیوں نہ ہو بیدلؔ نثار
آج وہ ارمانِ خالق جانِ جاں پیدا ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.