تمہاے ذرّے کے پرتو ستارہائے فلک
تمہاے ذرّے کے پرتو ستارہائے فلک
تمہارے فعل کی ناقص مثلِ ضیائے فلک
اگر چہ چھالے ستاروں سے پڑ گئے لاکھوں
مگر تمہاری طلب میں تھکے نہ پائے فلک
یہ مٹ کے ان کی روش پر ہوا خود ان کی روش
کہ نقشِ پا ہے زمیں پر نہ صوت پائے فلک
تمہاری یاد میں گزری تھی جاگتے شب بھر
چلی نسیم ہوئے بند دید ہائے فلک
نہ جاگ اٹھیں کہیں اہلِ بقیع کچی نیند
چلا یہ نرم نہ نکلی صدائے پائے فلک
خطابِ حق بھی ہے در بابِ خلق مِن اَجلِک
اگر ادھر سے دمِ حمد ہے صدائے فلک
یہ اہلِ بیت کی چکی سے چال سیکھی ہے
رواں ہے بے مددِ دست آسیائے فلک
رضاؔ یہ نعت نبی نے بلندیاں بخشیں
لقب زمینِ فلک کا ہوا سمائے فلک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.