Font by Mehr Nastaliq Web

نیاز و ناز کا سلسلہ مدینے سے

امین اعظمی

نیاز و ناز کا سلسلہ مدینے سے

امین اعظمی

MORE BYامین اعظمی

    نیاز و ناز کا سلسلہ مدینے سے

    سلام شوق ادھر سے دعا مدینے سے

    گیا حرم میں تو آئی ندا مدینے سے

    نماز عشق تو ہوگی ادا مدینے سے

    کنارہ کش ہوئی موج بلا سفینے سے

    نہ آیا مگر دل کا قافلہ مدینے سے

    شمیم زلف معبر شام جاں کے لیے

    اڑا کے لائی ہے باد صبا مدینے سے

    مری نگاہ میں کونین کی حدیں ہیں یہی

    شروع مکے سے اور انتہا مدینے سے

    یہیں سے ملی دولت عرفاں جسے بھی ملی

    علی پہ باب معارف کھلا مدینے سے

    تجلیات سراج کیا کہنا

    حریم حق میں بھی پھیلی ضیا مدینے سے

    نگاہ حق ہے جدھر اپنی بھی نظر ہے ادھر

    لگی لو مری صل علیٰ مدینے سے

    حریم قدس کے جلوے ہیں منعکس جس میں

    ملا وہ مجھ کو امینؔ آئینہ مدینے سے

    مأخذ :
    • کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 108)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے