نیاز و ناز کا سلسلہ مدینے سے
نیاز و ناز کا سلسلہ مدینے سے
سلام شوق ادھر سے دعا مدینے سے
گیا حرم میں تو آئی ندا مدینے سے
نماز عشق تو ہوگی ادا مدینے سے
کنارہ کش ہوئی موج بلا سفینے سے
نہ آیا مگر دل کا قافلہ مدینے سے
شمیم زلف معبر شام جاں کے لیے
اڑا کے لائی ہے باد صبا مدینے سے
مری نگاہ میں کونین کی حدیں ہیں یہی
شروع مکے سے اور انتہا مدینے سے
یہیں سے ملی دولت عرفاں جسے بھی ملی
علی پہ باب معارف کھلا مدینے سے
تجلیات سراج کیا کہنا
حریم حق میں بھی پھیلی ضیا مدینے سے
نگاہ حق ہے جدھر اپنی بھی نظر ہے ادھر
لگی لو مری صل علیٰ مدینے سے
حریم قدس کے جلوے ہیں منعکس جس میں
ملا وہ مجھ کو امینؔ آئینہ مدینے سے
- کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 108)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.