Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ظاہر وہاں بھی جلوہ ہے رب جلیل کا

عرش گیاوی

ظاہر وہاں بھی جلوہ ہے رب جلیل کا

عرش گیاوی

MORE BYعرش گیاوی

    ظاہر وہاں بھی جلوہ ہے رب جلیل کا

    پہنچے خیال تک نہ جہاں جبرئیل کا

    وہ پھول ہوں میں گلشن رب جلیل کا

    خوشبو سے باغ باغ ہے دل جبرئیل کا

    گل کو دیا ہے حسن تو بلبل کو دی ہے چاہ

    کس منہ سے وصف کیجیے اس بے عدیل کا

    دیتا ہے رزق کیڑوں کو پتھر کے صبح و شام

    ایسا ہے فیضِ عام ہمارے کفیل کا

    موسیٰ کی طرح میری دعاؤں کو راہ دے

    گردوں بھی ایک پاٹ ہے دریائے نیل کا

    بیڑا مرا بھی بحرِ محبت کے پار کر

    رستہ مجھے بھی یاد ہے دریائے نیل کا

    عالم میں سرکشی کا نہ پھر کوئی نام لے

    قصہ اگر سنے کبھی اصحابِ فیل کا

    ہر چند اس بساط پہ اک مشت خاک ہوں

    رتبہ ملک سے بھی ہے سوا مجھ ذلیل کا

    اس نے مزاج روح کیا سب کا معتدل

    قالب بھی ایک ہی ہے شریف و رذیل کا

    اس وقت جس مقام میں ہے پیک فکر عرشؔ

    ممکن نہیں گذر ہو وہاں جبرئیل کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے