Sufinama

یہ روضہ جس میں خواجہ تو مکیں ہے

عرش گیاوی

یہ روضہ جس میں خواجہ تو مکیں ہے

عرش گیاوی

MORE BYعرش گیاوی

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)

    یہ روضہ جس میں خواجہ تو مکیں ہے

    یہ کعبہ ہے کہ یہ عرشِ بریں ہے

    وہ کشتی ہے مری دریائے غم میں

    سہارا جس کو تنکے کا نہیں ہے

    یہاں تو رونے ہی دھونے سے ہے کام

    ہماری آنکھ ہے اور آستیں ہے

    جمالِ خواجۂ عالم تو دیکھو

    رخ روشن پہ زلفِ عنبریں ہے

    خدا کی ذات تجھ میں تو خدا میں

    یہ کیا قصہ ہے کچھ کھلتا نہیں ہے

    برنگِ سنگ در بیٹھا ہوا ہوں

    قدم اجمیر سے اٹھتا نہیں ہے

    کہاں جاؤں ترے در سے میں خواجہ

    کہ بیکس ہوں مرا کوئی نہیں ہے

    خدایا اب بدل دے صورتِ غم

    تو صورت گر ہے صورت آفریں ہے

    سکونِ قلب حاصل آج ہے عرشؔ

    نگاہیں ہیں جہاں دل بھی وہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے