یہ روضہ جس میں خواجہ تو مکیں ہے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
یہ روضہ جس میں خواجہ تو مکیں ہے
یہ کعبہ ہے کہ یہ عرشِ بریں ہے
وہ کشتی ہے مری دریائے غم میں
سہارا جس کو تنکے کا نہیں ہے
یہاں تو رونے ہی دھونے سے ہے کام
ہماری آنکھ ہے اور آستیں ہے
جمالِ خواجۂ عالم تو دیکھو
رخ روشن پہ زلفِ عنبریں ہے
خدا کی ذات تجھ میں تو خدا میں
یہ کیا قصہ ہے کچھ کھلتا نہیں ہے
برنگِ سنگ در بیٹھا ہوا ہوں
قدم اجمیر سے اٹھتا نہیں ہے
کہاں جاؤں ترے در سے میں خواجہ
کہ بیکس ہوں مرا کوئی نہیں ہے
خدایا اب بدل دے صورتِ غم
تو صورت گر ہے صورت آفریں ہے
سکونِ قلب حاصل آج ہے عرشؔ
نگاہیں ہیں جہاں دل بھی وہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.