Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پردہ اٹھا محمد کے رخ سے، ہو گیا دو جہاں میں اجالا

فنا بلند شہری

پردہ اٹھا محمد کے رخ سے، ہو گیا دو جہاں میں اجالا

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    پردہ اٹھا محمد کے رخ سے، ہو گیا دو جہاں میں اجالا

    ذرے ذرے سے آواز آئی، آ گیا آ گیا کملی والا

    بے سہارا تھے ہم روزِ محشر، کون فریاد تھا سننے والا

    یا نبی! آپ کی رحمتوں نے، عاصیوں کا مقدر سنبھالا

    فرش سے لے کے عرشِ علیٰ تک، نور ہی نور بکھرا ہوا ہے

    تیرے جلوؤں نے اے ماہِ طیبہ! کر دیا دو جہاں میں اجالا

    میں بھی محتاج ہوں یا محمد! دیجیے کچھ نواسوں کا صدقہ

    آپ نے سب کی جھولی بھری ہے، آپ ہی نے تو سب کو ہے پالا

    ہے یہ معراج کی رات دیکھو، حق فرشتوں سے یوں کہہ رہا ہے

    عرشِ اعظم کی رونق بڑھا دو، میرا محبوب ہے آنے والا

    تم نہ کرتے اگر چشمِ رحمت، غم کے دریا میں ہم ڈوب جاتے

    نا خدائی نے آقا! تمہاری، بیکسوں کا سفینہ نکالا

    اے فناؔ ہم ہیں ایمان والے، روزِ محشر کا غم کس لیے ہو

    ہاتھ میں ہے محمد کا دامن، سر پہ ہے رحمتوں کا دوشالا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے