عاصی ہوں سرِ حشر مری لاج نبھا لو
عاصی ہوں سرِ حشر مری لاج نبھا لو
سرکار! مجھے دامنِ رحمت میں چھپا لو
دو بھیک نبی جی! مجھے حسنین کا صدقہ
خیراتِ کرم دامنِ محتاج میں ڈالو
بحرِ غمِ عصیاں میں کہیں ڈوب نہ جاؤں
سرکارِ جہاں! میرے سفینے کو بچا لو
عاصی ہوں، خطا کار ہوں لیکن ہوں تمہارا
سرکارِ دو عالم! مجھے دامن سے لگا لو
لغزش ہے مرے پاؤں میں دشوار ہے رستا
گرتا ہوں مجھے سرورِ کونین! سنبھالو
مدت سے ہوں اللہ کے دیدار کا طالب
چہرے سے ذرا میم کے پردے کو ہٹا لو
وہ کوچۂ رحمت ہے شفاعت کی ضمانت
جنت کی طلب ہے تو مدینے کی ہوا لو
ہر سجدے میں ہوگی تمہیں معراجِ عبادت
دربارِ محمد میں فناؔ سر کو جھکا لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.