میرے صابر! بڑی امیدِ کرم لائے ہیں
دلچسپ معلومات
منقبت در شان صابر پاک علی احمد علاؤالدین (کلیر-اترا کھنڈ)
میرے صابر! بڑی امیدِ کرم لائے ہیں
تیرے دیوانے ترے در پہ چلے آئے ہیں
جو بھی میخوار بنا صابری میخانے کا
اس کو کلیر سے چھلکتے ہوئے جام آئے ہیں
عرس صابر کا ہے دیدار کرو صابر کا
آج وہ جلوہ دکھانے کے لیے آئے ہیں
میرے صابر! تری محفل سے ترے دیوانے
تیرا غم، تیری طلب دل میں چھپا لائے ہیں
اے فناؔ عشق میں مرشد کے فنا ہو جاؤ
راز مجھ کو مرے صابر نے یہ سمجھائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.