یادِ محبوب ہے اور عالمِ تنہائی ہے
یادِ محبوب ہے اور عالمِ تنہائی ہے
اب تو خلوت میں بھی کیا انجمن آرائی ہے
دل وہی دل ہے جو سرکار کا شیدائی ہے
جاں وہی جاں ہے جو طیبہ کی تمنائی ہے
میں فدا جب بھی تیرا نام لیا ہے میں نے
دل بھی تڑپا ہے میری آنکھ بھی بھر آئی ہے
ہے طبیبِ دو جہاں تیرا کرم ہے در کا
ہے مسیحائے زماں وقتِ مسیحائی ہے
لالہ و گل کو ملا ہے تیرے گلشن سے فروغ
ماہ و انجم میں تیرے در سے ضیا پائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.