لقب غوث الوریٰ کے جب زباں پر آنے لگتے ہیں
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
لقب غوث الوریٰ کے جب زباں پر آنے لگتے ہیں
فرشتے آسماں سے رحمتیں برسانے لگتے ہیں
جسے ٹھکرا دیں غوث اس کو کوئی اپنا نہیں سکتا
جسے اپنائیں غوث پاک سب اپنانے لگتے ہیں
سجا کر لائے جاتے ہیں محبت سے عقیدت سے
جو دل آتے ہیں در پر غوث کے نذرانے لگتے ہیں
جنابِ غوث کے در کی غلامی وہ غلامی ہے
جنہیں مل جائے وہ پھر تاج بھی ٹھکرانے لگتے ہیں
چراغِ دینِ احمد ہیں ولی اللہ تو سارے
مگر بغداد کی شمع کے سب پروانے لگتے ہیں
اگر ہم گیت گائیں غوث کے تو کیا عجب اس میں
وہ کر دیں حکم تو مردے بھی اٹھ کر گانے لگتے ہیں
کہاں تک ہے بلندی اور رسائی غوثِ اعظم کی
اسے اظہارؔ جب سوچیں تو سر چکرانے لگتے ہیں
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 315)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.