وہاں اللہ سے ملنے اک انساں گھر سے جاتا ہے
وہاں اللہ سے ملنے اک انساں گھر سے جاتا ہے
فرشتہ بھی جہاں کوشش کرے تو پر سے جاتا ہے
ندی ظلم و ستم کی دن بدن پھر بڑھتی جاتی ہے
مدد کن یا رسول اللہ کہ پانی سر سے جاتا ہے
نبی کو دیکھتے ہی دیکھنا ایمان لائے گا
جو ان کا قتل کرنے کو بڑے تیور سے جاتا ہے
جو تیرے در سے پھرتا ہے وہ پھرتا رہتا ہے در در
کسی در کا نہیں رہتا جو تیرے در سے جاتا ہے
کہاں چلہ کشی میں در بدر پھرتے ہو نادانو
خدا کے گھر کا رستہ مصطفیٰ کے گھر سے جاتا ہے
زمانے کی اسے رعنائیاں بھاتیں نہیں اظہارؔ
بہت پچھتاتا ہے جو کوچۂ سرور سے جاتا ہے
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 318)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.