Sufinama

ہم کو اپنی طلب سے سوا چاہیے

خالد محمود نقشبندی

ہم کو اپنی طلب سے سوا چاہیے

خالد محمود نقشبندی

MORE BYخالد محمود نقشبندی

    ہم کو اپنی طلب سے سوا چاہیے

    آپ جیسے ہیں ویسی عطا چاہیے

    کیوں کہیں یہ عطا وہ عطا چاہیے

    آپ کو علم ہے ہم کو کیا چاہیے

    اک قدم بھی نہ ہم چل سکیں گے حضور

    ہر قدم پہ کرم آپ کا چاہیے

    آستانِ حبیب خدا چاہیے

    اور کیا ہم کو اس کے سوا چاہیے

    آپ اپنی غلامی کی دے دیں سند

    بس یہی عزت و مرتبہ چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے