پاکیزگی کا اس لیے اظہار ہیں حسن
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت امام حسن (مدینہ-سعودی عرب)
پاکیزگی کا اس لیے اظہار ہیں حسن
زہرا کی اوڑھنی کا حسیں تار ہیں حسن
ویسے وفا خلوص ہیں ایثار ہیں حسن
ظلم و ستم کے سامنے تلوار ہیں حسن
آنکھیں ہماری اس لیے ضو بار ہیں حسن
دل میں تمہارے عشق کے انوار ہیں حسن
رنج و الم کی فکر نہ گردش کا خوف ہے
حامی ہیں میرے مونس و غم خوار ہیں حسن
ہر شئے میں ڈھونڈتے ہیں فقط آپ کا جمال
دیوانے کتنے آپ کے ہشیار ہیں حسن
میری نجات حشر میں تم ہی کراؤ گے
نانا تمہارے مالک و مختار ہیں حسن
مجھ کو ڈبو نہ پائے گی موجِ غمِ حیات
میری شکستہ ناؤ کی پتوار ہیں حسن
آقا کے جانثاروں میں ممتاز یوں بھی ہیں
احکامِ مصطفیٰ کے علمدار ہیں حسن
شاید کتابِ زیست کے اوراق پڑھ لیے
قربان تیری ذات پہ اغیار ہیں حسن
خوابوں کی انجمن میں کبھی نور بن کے آؤ
آنکھیں تمہاری طالبِ دیدار ہیں حسن
الفت کے ہر مریض کا کرتے ہیں وہ علاج
جو بھی تمہارے عشق کے بیمار ہیں حسن
قاتل کا اپنے نام تک ظاہر نہیں کیا
صبر و رضا کے ایسے علمدار ہیں حسن
وہ سب تمہاری ذات سے منسوب ہیں حضور
خالدؔ کی منقبت میں جو اشعار ہیں حسن
- کتاب : انوارِ کربلا (Pg. 49)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.