Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عروجِ بندگی کی ابتدا مولیٰ علی سے ہے

خالد ندیم بدایونی

عروجِ بندگی کی ابتدا مولیٰ علی سے ہے

خالد ندیم بدایونی

MORE BYخالد ندیم بدایونی

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)

    عروجِ بندگی کی ابتدا مولیٰ علی سے ہے

    کمالِ عاشقی کی انتہا مولیٰ علی سے ہے

    توسل سے انہیں کے فیض پاتے ہیں جہاں والے

    دعا مولیٰ علی سے ہے دوا مولیٰ علی سے ہے

    جہاں میں علم و حکمت کے مرے سرکار مالک ہیں

    شعور و آگہی کا راستہ مولیٰ علی سے ہے

    علی مولیٰ، علی مشکل کشا پھر مشکلیں کیسی

    سنو، اے مشکلو! اب واسطہ مولیٰ علی سے ہے

    خدا اس کا نگہباں ہے وہ مقبولِ الٰہی ہے

    جسے الفت پیمبر سے وِلا مولیٰ علی سے ہے

    نبی کے دین کی خاطر کیے لختِ جگر قرباں

    وقارِ صبر کا یہ مرتبہ مولیٰ علی سے ہے

    ہمارے ذہن و دل میں یہ سدا ایقان رہتا ہے

    جہاں میں آگہی کا ارتقا مولیٰ علی سے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ کربلا (Pg. 36)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے