عروجِ بندگی کی ابتدا مولیٰ علی سے ہے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
عروجِ بندگی کی ابتدا مولیٰ علی سے ہے
کمالِ عاشقی کی انتہا مولیٰ علی سے ہے
توسل سے انہیں کے فیض پاتے ہیں جہاں والے
دعا مولیٰ علی سے ہے دوا مولیٰ علی سے ہے
جہاں میں علم و حکمت کے مرے سرکار مالک ہیں
شعور و آگہی کا راستہ مولیٰ علی سے ہے
علی مولیٰ، علی مشکل کشا پھر مشکلیں کیسی
سنو، اے مشکلو! اب واسطہ مولیٰ علی سے ہے
خدا اس کا نگہباں ہے وہ مقبولِ الٰہی ہے
جسے الفت پیمبر سے وِلا مولیٰ علی سے ہے
نبی کے دین کی خاطر کیے لختِ جگر قرباں
وقارِ صبر کا یہ مرتبہ مولیٰ علی سے ہے
ہمارے ذہن و دل میں یہ سدا ایقان رہتا ہے
جہاں میں آگہی کا ارتقا مولیٰ علی سے ہے
- کتاب : انوارِ کربلا (Pg. 36)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.