Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس نے وفا کا پاٹھ ابھی تک پڑھا نہیں

خالد ندیم بدایونی

جس نے وفا کا پاٹھ ابھی تک پڑھا نہیں

خالد ندیم بدایونی

MORE BYخالد ندیم بدایونی

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)

    جس نے وفا کا پاٹھ ابھی تک پڑھا نہیں

    لذت علی کے عشق کی وہ جانتا نہیں

    ہے کون سا جتن جو عدو نے کیا نہیں

    لیکن سرِ حسین کہیں بھی جھکا نہیں

    شہ رگ سے جس نے ظلم کی زنجیر کاٹ دی

    وہ ہے مرا حسین کوئی دوسرا نہیں

    نہرِ فرات کرتی رہی التجا بہت

    بوسہ لبِ حسین کا پھر بھی ملا نہیں

    ہر سمت کائنات میں ذکرِ حسین ہے

    نامِ یزید ہم نے کہیں بھی سنا نہیں

    نیزوں کی چھاؤں میں جو نمازِ وفا پڑھے

    شبیر کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں

    اہلِ وفا کے درد کی تاثیر دیکھیے

    سیلاب آنسوؤں کا ابھی تک رُکا نہیں

    خالدؔ اس آئینے کی شجاعت پہ ناز کر

    پتھر کے سامنے جو ذرا بھی جھکا نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ کربلا (Pg. 38)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے