تشنگی کا ہونٹوں سے نام جب مٹا ڈالا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت امام حسین (کربلا-ایران)
تشنگی کا ہونٹوں سے نام جب مٹا ڈالا
’’ایک ننھے اصغر نے کربلا ہلا ڈالا‘‘
کربلا کو اصغر نے کیا سے کیا بنا ڈالا
گوہروں کو دھرتی کی مانگ میں سجا ڈالا
کھا کے تیر سینوں پر ہر حسین والے نے
حوصلہ مخالف کا خاک میں ملا ڈالا
اس دیے پہ نازاں ہیں مصطفیٰ کے شیدائی
جس دیے نے آندھی کا حوصلہ مٹا ڈالا
تشنگی نہ پہنچے گی اب کسی کے ہونٹوں تک
پیاس کی تمنا کو صبر نے جلا ڈالا
تیر تھے نہ بھالے تھے پھر بھی ابن حیدر نے
کاٹ کر پہاڑوں کو راستہ بنا ڈالا
کس قدر بہادر تھے مرتضیٰ کے شہزادے
ہر وفا کے دشمن کو خاک میں ملا ڈالا
وہ تھا دستِ شبیری جس نے جنگ میں خالدؔ
باغیوں کا منصوبہ پھاڑ کر جلا ڈالا
- کتاب : انوارِ کربلا (Pg. 63)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.