Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تشنگی کا ہونٹوں سے نام جب مٹا ڈالا

خالد ندیم بدایونی

تشنگی کا ہونٹوں سے نام جب مٹا ڈالا

خالد ندیم بدایونی

MORE BYخالد ندیم بدایونی

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت امام حسین (کربلا-ایران)

    تشنگی کا ہونٹوں سے نام جب مٹا ڈالا

    ’’ایک ننھے اصغر نے کربلا ہلا ڈالا‘‘

    کربلا کو اصغر نے کیا سے کیا بنا ڈالا

    گوہروں کو دھرتی کی مانگ میں سجا ڈالا

    کھا کے تیر سینوں پر ہر حسین والے نے

    حوصلہ مخالف کا خاک میں ملا ڈالا

    اس دیے پہ نازاں ہیں مصطفیٰ کے شیدائی

    جس دیے نے آندھی کا حوصلہ مٹا ڈالا

    تشنگی نہ پہنچے گی اب کسی کے ہونٹوں تک

    پیاس کی تمنا کو صبر نے جلا ڈالا

    تیر تھے نہ بھالے تھے پھر بھی ابن حیدر نے

    کاٹ کر پہاڑوں کو راستہ بنا ڈالا

    کس قدر بہادر تھے مرتضیٰ کے شہزادے

    ہر وفا کے دشمن کو خاک میں ملا ڈالا

    وہ تھا دستِ شبیری جس نے جنگ میں خالدؔ

    باغیوں کا منصوبہ پھاڑ کر جلا ڈالا

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ کربلا (Pg. 63)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے