محبوبِ الٰہی کے در پر دارین سنوارا کرتا ہوں
دلچسپ معلومات
منقبت درشان محبوب الہی خواجہ نظام الدین اولیا (دہلی۔ہندوستان)
محبوبِ الٰہی کے در پر دارین سنوارا کرتا ہوں
دربارنظامی میں آ کر تقدیر سنوارا کرتا ہوں
روضے کی زیارت سے مجھ کو تسکینِ حقیقی ملتی ہے
تربت کی تجلی سے اپنے دل کو مجلّیٰ کرتا ہوں
زر بخش زری کی بخشش کا شہر ہے دو عالم میں زاہد
اس واسطے سائل میں بن کر دامن کو پسارا کرتاہوں
مسجد میں نہیں مندر میں نہیں کعبہ میں نہیں کاشی میں نہیں
جب آئینہ دل میں میں چاہوں دیدار تمہارا کرتا ہوں
ہیں میری عقیدت کے مرکز سجادہ نشیں پیرِ ضامن
میں خاکِ قدم کو ہی ان کی آنکھوں سے لگایا کرتاہوں
سنتے ہیں مری رودادِ الم دیتے ہیں دوائے درد والم
مایوس ہوا جب میں ناظرؔ میں اُن کو پکارا کرتا ہوں
- کتاب : حدیثِ نظامی (Pg. 147)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.