خواجۂ خانون قطبِ دو جہاں
دلچسپ معلومات
منقبت درشان خواجہ سعیدالدین چشتی خانونی (گوالیار۔مدھیہ پردیش)
خواجۂ خانون قطبِ دو جہاں
جانشینِ والیٔ ہندوستاں
ہے سعید الدین چشتی نامِ پاک
مرتبہ شاہِ ولایت بے گماں
تھا وطن ناگور پیدائش کا سال
آٹھ سو تِرپّن ہجری ہے بیاں
صبح صادق دو جمادی اوّلیں
آپ نے پائی بقائے جاوِداں
خاص حرماں فقرۂ تاریخ ہے
نو صد وچالیس ہجری بے گماں
یک ہزار و آٹھ ہجری میں بنا
روضۂِ عالی ہے یہ جنت نشاں
کتبۂِ درگاہ میں لکھا ہے صاف
آپ ہیں مشکل کشائے انس وجاں
حضرتِ خواجہ معین الدین نے
آپ کو بخشا ہے تاجِ کن فکاں
ناظمِ قانون باطن آپ ہیں
فیض بخش وعارفین وکاملاں
بالقیں پاتا ہے وہ اپنی مراد
آئے جو چالیس دن دل سےیہاں
پنجشنبہ کے بھی سارے زائرین
پاتے ہیں مقصود وفیض بے کراں
پس دعا کرتے ہیں وقتِ روشنی
جانشین وزائرین وخادماں
بہرِ انوارِ خدا ومصطفیٰ
کلمۂ توحید ہو وردِ زباں
آل واصحاب وعلی کا واسطہ
ہوں وسیلہ حشر تک کل خواجگاں
جملہ اسلاف وخلف کی نسبتیں
تا ابد دل میں رہیں جلوہ فشاں
جو یہاں موجود یہں یا دور ہیں
حالِ دل ہیں آپ پر سب کے عیاں
سب کی پوری ہوں مراداتِ دلی
اور رہیں محفوظ کل وابستگاں
برکتیں حاصل ہوں رزق عمر میں
زیست کا ہر سانس گذرے شادماں
دین ودنیا کے سبھی بن جائیں کام
ہر جگہ قائم رہے امن واماں
تا ابد سر سبز ہو باغِ حمید
پھولتے پھلتے رہیں سجاد گاں
مثلِ مہر وماہ بخشے روشنی
حشر تک یارب چراغِ چشتیاں
طالبِ چشمِ عنایت ہے حضور
دل شکستہ اک گدائے آستاں
مرتے دم تک آپ کا ناظرؔ فقیر
آپ کے در پر رہے سجدہ کناں
الٰہی تابود خورشید وماہی
چراغِ چشتیاں را روشنائی
- کتاب : حدیثِ نظامی (Pg. 183)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.