سخائے خواجہ خانون کا ہے تذکرہ گھر گھر
دلچسپ معلومات
منقبت درشان خواجہ سعیدالدین چشتی خانونی (گوالیار۔مدھیہ پردیش)
سخائے خواجہ خانون کا ہے تذکرہ گھر گھر
کوئی خالی نہیں جاتا ہے اس دربار میں آکر
پریشاں ہے وہ تسکیں پائے گا ہی یہ جگہ پاکر
یہ وہ دن ہے کہ اب ہے فیض کا دریا روانی پر
نہیں جائےگا خالی بالیقیں مایوس اور مضطر
سخی ابنِ سخی ہیں آپ دیں گے سب کے کاسے بھر
سخائے خواجہ خانون کا ہے تذکرہ گھر گھر
کوئی خالی نہیں جاتا ہےاس دربار میں آکر
نہیں ہے قمقموں کی روشنی خواجہ کے گنبد پر
نچھاور کو فلک لایا ہے خورشید ومہہ واختر
منور کیا نظارہ ہے ہر اِک روضہ یہاں انور
بھرے کاسے گداؤں کےہو تقسیم جو لنگر
سخائے خواجہ خانوں کا ہے تذکرہ گھرگھر
کوئی خالی نہیں جاتا ہے اس دربار میں آکر
نمایاں ہے جو تنویر جمالِ خالقِ اکبر
مزار پاک پر دیکھو چڑھی ہے نور کی چادر
فرشتے دیکھنے آئے ہیں اس دربار کا منظر
حضوری میں ہیں حاضر سا کنانِ گوالیر لشکر
سخائے خواجہ خانون کا ہے تذکرہ گھر گھر
کوئی خالی نہیں جاتا ہے ہے اس دربار میں آکر
لیے ہیں دامنِ رحمت جو بخشش کو نبی سرور
ہیں حضرت غوثِ اعظم آج جو سایہ فگن ہم پر
مہرباں آج ہیں ہند الولیِ زاہدِ خوشتر
ہیں ناظرؔ خواجۂ خانون چشتی فیض کا مصدر
سخائے خواجہ خانون کا ہے تذکرہ گھر گھر
کوئی خالی نہیں جاتا ہے اس دربار میں آکر
- کتاب : حدیثِ نظامی (Pg. 192)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.