بلائیں غم کی ٹلیں اور ہوائے کیف چلی
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
بلائیں غم کی ٹلیں اور ہوائے کیف چلی
لیا زبان سے جس دم جو میں نے نامِ علی
وہ دل بہشت ہے جس میں سما گئے ہوں علی
وہ لب عظیم ہیں کرتے ہوں جو کلامِ علی
قلم میں جوش کہاں اور زباں میں تاب کہاں
کہ کر سکیں یہ بیاں منصب و مقامِ علی
نسیمِ مشک چلی بن گیا عجب سا سما
نجف سے لائی صبا جس گھڑی پیامِ علی
وہ ہار کھا نہ سکا مشکلوں سے آج تلک
جو زندگی میں پیے ایک بار جامِ علی
حذیفہؔ کہہ گئے یہ بات کل جہاں کے ولی
علی امام من است و منم غلامِ علی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.