Font by Mehr Nastaliq Web

بات ہے بڑے قرینے کی

محمد ابراہیم صدیقی

بات ہے بڑے قرینے کی

محمد ابراہیم صدیقی

MORE BYمحمد ابراہیم صدیقی

    بات ہے بڑے قرینے کی

    آرزو دل کو ہے مدینے کی

    عطر بیزی کا کیا کہوں عالم

    جسمِ اقدس کے اس پسینے کی

    تم کو دیر و حرم مبارک ہو

    مجھ کو اک دھن ہے بس مدینے کی

    پِینا نے تو سن چکا ہوں بہت

    بات کچھ کیجیے مدینے کی

    ذکرِ جنت بجا مگر واعظ

    بات کچھ اور ہے مدینے کی

    آپ ہی کا غلام ہوں آقا

    لاج رکھ لیجیے کہ کہنے کی

    ان کا در ہے وہ در جہاں خوشترؔ

    موت کو بھی طلب ہے جینے کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے