مرض عشق کا بیمار بھی کیا ہوتا ہے
مرض عشق کا بیمار بھی کیا ہوتا ہے
جتنی کرتا ہے دوا اور سوا ہوتا ہے
کیوں عبث خوف سے دل اپنا ہوا ہوتا ہے
جب کرم آپ کا عاصی پہ شہا ہوتا ہے
جس کا حامی وہ شہ ہر دوسرا ہوتا ہے
قید و بند دو جہاں سے وہ رہا ہوتا ہے
ان کا ارشاد ہے ارشاد خداوند جہاں
یہ وہی کہتے ہیں جو رب کا کہا ہوتا ہے
ترا جلوہ نہیں اللہ کا جلوہ ہے وہ
تری صورت سے خدا جلوہ نما ہوتا ہے
تو ہے آئینہ ذات احدی اے پیارے
یوں اسی کا ہے وہ جلوہ جو تیرا ہوتا ہے
داغ دل میں جو مزا پایا ہے نوریؔ تم نے
ایسا دنیا کی کسی شے میں مزا ہوتا ہے
- کتاب : تذکرۂ مشائخ قادریہ برکاتیہ رضویہ (Pg. 520)
- Author : مولانا عبدالمجتبیٰ رضوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.