پیام لے کے جو آئی صبا مدینے سے
پیام لے کے جو آئی صبا مدینے سے
مریض عشق کی لائی دوا مدینے سے
سنو تو غور سے آئی صدا مدینے سے
قریں ہے رحمت و فضل خدا مدینے سے
ملے ہمارے بھی دل کو جلا مدینے سے
کہ مہر و ماہ نے پائی ضیاء مدینے سے
مدینہ چشمۂ آب حیات سے یارو
چلو ہمیشہ کی لے لو بقا مدینے سے
ہمارے دل کو تو بھایا ہے طیبہ ہی زاہد
تمہیں ہے مکہ تو ہوگا سوا مدینے سے
ہمارے دل کو تو بھایا ہے طیبہ ہی زاہد
تمہیں ہے مکہ تو ہوگا سوا مدینے سے
ترے حبیب کا پیارا چمن کیا برباد
الٰہی نکلے یہ نجدی بلا مدینے سے
ترے نصیب کا نوری ملے گا تجھ کو بھی
لے آئے حصہ یہ شاہ و گدا مدینے سے
- کتاب : تذکرۂ مشائخ قادریہ برکاتیہ رضویہ (Pg. 320)
- Author : مولانا عبدالمجتبیٰ رضوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.