حضور کر دیں کرم اب رہا نہیں جاتا
حضور کر دیں کرم اب رہا نہیں جاتا
لگا ہے زخم جو دل پر سہا نہیں جاتا
حضور آپ کا بندہ رہے تو کیسے رہے
بغیر نظرِ کرم اب رہا نہیں جاتا
حضور دل کی کہانی کہیں تو کس سے کہیں
سوائے آپ کے ہم سے کہا نہیں جاتا
حضور آپ سمجھتے ہیں دل کی حالت کو
حضور ہم سے یہاں اب رہا نہیں جاتا
حضور آپ نظر کر دیں مری حالت پر
یہ درد اب تو ذرا بھی سہا نہیں جاتا
حضور آپ کے ٹکڑوں پہ پل رہا ہے نقیبؔ
بغیر مجھ سے عطا کے رہا نہیں جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.