Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا بتاؤں تم کو آخر کیا سے کیا ان سے ملا

اویس رضا عنبرؔ

کیا بتاؤں تم کو آخر کیا سے کیا ان سے ملا

اویس رضا عنبرؔ

MORE BYاویس رضا عنبرؔ

    کیا بتاؤں تم کو آخر کیا سے کیا ان سے ملا

    دیں ملا ان سے مجھے رب کا پتا ان سے ملا

    ہے حقیقت جو بھی دنیا میں ملا ان سے ملا

    فضل مولیٰ سے ہمیں رب کا پتہ ان سے ملا

    پھول ہے جو خوشبوؤں سے مست، ہے اس کی صدا

    مجھ میں خوشبو آئی جب فضل خدا ان سے ملا

    مالک جنت نبی ہیں سب پہ روشن ہو گیا

    مژدہ دس اصحاب کو جب خلد کا ان سے ملا

    ایک مدت سے پریشاں ہوں دیار ہند میں

    اے مرے مرغ تخیل اڑ ذرا ان سے ملا

    بے زبانوں نے بھی کی سرکار کی حمد و ثنا

    جس گھڑی بھی حکم مدحت آپ کا، ان سے، ملا

    خود کیا اللہ نے ہے جن کی پاکی کا بیاں

    وہ ہیں اہل بیت، ان کو مرتبہ، ان سے ملا

    اس زمین و آسماں میں سب ہیں ان سے فیضیاب

    لا و رب العرش جس کو جو ملا ان سے ملا

    لب پہ پھر آیا نہ ہرگز شکوۂ تشنہ لبی

    جب پیالہ ہم کو کوثر کا بھرا ان سے ملا

    زہر کھاتا جرم عصیاں پر مگر میں کیا کروں

    یہ بھی ارشاد پیمبر خلق کا ان سے ملا

    باپ ماں کی خدمتیں واجب ہیں تیرے حکم سے

    اور خدمت کا سلیقہ اے خدا ان سے ملا

    تم نے کی گستاخی ان کی اس لیے محشر کے دن

    نار میں جانے کا تم کو یہ صلہ ان سے ملا

    ناز کیوں کر ہو نہ عنبؔر مجھ کو ان کی ذات پر

    مجھ کو جو کچھ بھی زمانے میں ملا ان سے ملا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے