نبی سے محبت خدا را کروں میں
نبی سے محبت خدا را کروں میں
اسی سے مقدر جگایا کروں میں
مجھے بھی عمر کا جو مل جائے صدقہ
تو باطل کے چھکے چھڑایا کروں میں
ترے آگے سر کو جھکا کر ادب سے
درودوں کو لب پر سجایا کروں میں
محمد محمد وظیفہ بنا کر
ہمیشہ ہی دل کو لبھایا کروں میں
لحد میں فرشتے مرا دیں جو پوچھیں
تو آقا کی جانب اشارہ کروں میں
خدا کا اگر فضل ہو جائے اک دن
مدینے میں پلکیں بچھایا کروں میں
الٰہی اگر اذن تیرا ملے تو
مدینے میں ہر پل گزارا کروں میں
ثنائے حبیبِ خدا کرتے کرتے
شب و روز یوں ہی گزارا کروں میں
خدا مجھ پہ اپنا کرم اتنا کردے
غریبوں کو کھانا کھلایا کروں میں
ملے گر مجھے شہر طیبہ کی مٹی
مرض دور اپنا بھگایا کروں میں
الہی مدد آے تیری وہیں پر
جہاں سے نبی کو پکارا کروں میں
ابو بکر کی سنتوں کے مطابق
شہ دیں پہ سب کچھ لٹایا کروں میں
کبھی شہر طیبہ میں عنبرؔ کو آقا
بلالیں وہیں پر گزارا کروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.