آنکھ وہ ہے جس نے دیکھا روئے تابانِ رسول
آنکھ وہ ہے جس نے دیکھا روئے تابانِ رسول
اور دل وہ ہے کہ جس دل میں ہو ارمانِ رسول
مرحبا صد مرحبا دنیائے عرفاں کے لیے
ابرِ رحمت بن کے آیا ظلِّ دامانِ رسول
نعت کی اس عالمِ امکاں میں وسعت ہی نہیں
کیونکہ بالا ہے حَدِّ امکاں سے امکانِ رسول
جس کی قسمت میں ہے جو لذت وہ ملتی ہے اسے
سینکڑوں دل ہیں ہدف اور ایک پیکانِ رسول
حق نے پروانوں کو دی آزادیٔ دیر و حرم
میں ازل سے ہوں اسیرِ زلفِ پیچانِ رسول
دونوں عالم جانتے ہیں دونوں عالم ہیں گواہ
میں ازل سے آچکا ہوں زیرِ دامانِ رسول
تشنہ کاموں کے لیے تسنیم کیا فردوس کیا
یہ بھی فیضانِ نبی ہے وہ بھی فیضانِ رسول
اس کو کہتے ہیں تجسس اس کو کہتے ہیں تلاش
قصر میں جنت کے نکلا جاکے مہمانِ رسول
التجا ہے قاتلِؔ بے خانماں کی اے خدا
ہو گل وبلبل سے پائندہ گلستانِ رسول
- کتاب : Diwan-e-Qatil (Pg. 258)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.