جن پہ قرباں ہو کے ملتی ہے حیاتِ سرمدی
دلچسپ معلومات
نذرِ عقیدت بہ بارگاہِ حضرت امام حسین علیہ السلام (کربلا-ہندوستان)
جن پہ قرباں ہو کے ملتی ہے حیاتِ سرمدی
قتل وہ ہوتے رہے اور زندگی روتی رہی
کربلا میں یوں ہوئی خوں ریزیٔ آلِ نبی
خاکِ کربلا از رہ شرمندگی روتی رہی
قتل اہلِ بیت پر انسانیت بھی شرم سے
مصطفیٰ کی دیکھ کر آزردگی روتی رہی
نرغۂ اعداد میں تھے ابنِ رسول اللہ جب
نم تھی چشمِ مصطفیٰ بے چارگی روتی رہی
اس نبیٔ مقدر کو دیکھ لے تقدیر بھی
صبر کی تو حد نہ تھی افسردگی روتی رہی
بندگیٔ حق میں تھا ابن علی کا معرکہ
سر ہوا تن سے جدا اور بندگی روتی رہی
زیب دوشِ مصطفیٰ افتادہ بر روئے زمیں
یہ قیامت دیکھ کر افتادگی روتی رہی
گرمیٔ آغوش میں پروردۂ ناز نبی
آج ہے غلطاں بخوں غم خوارگی روتی رہی
خود نبی نے خوں شہیدوں کے سمیٹے وَ اَسف
دیکھ کر یہ بے بسی درماندگی روتی رہی
آخری تھے آیتِ تطہیر کے پیکر حسین
پاک تر ان سا نہ تھا پاکیزگی روتی رہی
شمع وہ تابندہ تر زہرا کے گھر کی بجھ گئی
اے ہلالِؔ غم زدہ تابندگی روتی رہی
- کتاب : المجیب (Pg. 536)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.