ہوا کوئی آئے درِ مصطفیٰ سے
ہوا کوئی آئے درِ مصطفیٰ سے
شفا سب کو مل جائے پھیلی وبا سے
مجھے ناز ہے ان کا ہوں امتی میں
ملاقات ہوتی ہے جن کی خدا سے
فدا جس پہ حوریں وہ حسنِ بلالی
یہ رتبہ ملا عشق خیرالوریٰ سے
لگیں اس طرح جیسے نورانی موتی
ٹپکتی ہیں بوندیں جو زلفیں دوتا سے
وہی سب سے اعلیٰ وہی سب سے افضل
نہیں کوئی بھی پیارا صل علیٰ سے
یہ عظمت یہ شہر ت یہ دولت یہ عزت
مرے گھر کا سب کچھ ہے ان کی عطا سے
کرا دیں وہ خوابوں میں دیدار محورؔ
یہی التجا ہے حبیبِ خدا سے
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 395)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.