آقائے دوجہاں کی جو نسبت ملی بہت
آقائے دوجہاں کی جو نسبت ملی بہت
دونوں جہاں کی ہم کو ملی آگہی بہت
آقا تصورات کی دولت ملی بہت
دنیا دکھائی دینے لگی اجنبی بہت
تاریکیاں سمٹ گئیں سب کائنات کی
نور ازل کے نور سے ہے روشنی بہت
رکھنا زندہ جذبۂ عشقِ نبی کو آج
لہجہ بدل بدل کے صدا دی گئی بہت
دنیا کے حادثات نے ہشیار کر دیا
دین محمد سے ملی آگہی بہت
جذبہ کے صدقے جائیے اس کم سنی میں بھی
بے چین ہو کے بڑھ گئے آگے علی بہت
پر ہوتے اڑ کے آتا مدینے کو ہند سے
محسوس کر رہا ہوں یہاں بے بسی بہت
تلوار لے کے ہاتھ میں جب چل پڑے عمر
پہنچے حضور میں تو ہوئے خوش نبی بہت
بندے خدا کے، سچ ہیں عاشق رسول کے
علوی کو تھا حضور سے اخلاص بھی بہت
ادنیٰ اک امتی ہے یہ سلطاںؔ آپ کا
آقا تمہاری یاد سے راحت ملی بہت
- کتاب : زادِ آخرت (Pg. 90)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.