جو بھی ہوا ہے خلق وہ ہونے کو ہے فنا فقط
جو بھی ہوا ہے خلق وہ ہونے کو ہے فنا فقط
جس کے لیے بقا فقط ایک ہے وہ خدا فقط
نور خدا ہے مبدا پر توِ مصطفیٰ فقط
دیکھو تو ابتدا فقط سمجھو تو انتہا فقط
مجھ کو ملے گی بالیقیں خلدِ بریں میں جا فقط
وقتِ اخیر لبِ پہ ہو نام جو آپ کا فقط
زلف حسیں کی بات والیل اذا سجا فقط
ذکر رخِ حبیب کا سورۂ والضحیٰ فقط
ختم رسل کے متبع جب نہ ہوئے نجات کیا
عمر بھر آپ نے تو کی بندگئی خدا فقط
ھادینا، نبیّنا سیّدنا، شفیعنا
روز جزا کرم ترا میرا ہے آسرا فقط
لائے براق جبرئیل تنہا تھا رفرف آپ کا
منزلِ روحِ قدس تو سدرۂ منتہیٰ فقط
حسنِ یقیں جمالِ حق، جذبِ دروں کمالِ دیں
عشق کی امتحانگہ وادیٔ کربلا فقط
دفتر کائنات میں مصحفِ ناطق آپ ہیں
متنِ حقیقت اک یہی اور تو حاشیہ فقط
زیر لوائے حمد ہم عاصیوں کی نجات کو
شافعِ روز حشر ہیں سیدالانبیا فقط
مٹی مری ہو سیم و زر، خیر عمل کی ہے کسر
اسوۂ پاک آپ کا نسخۂ کیمیا فقط
اپنی بد اعتدالیاں، شومیٔ بخت و ننگِ دیں
روتی ہیں مسجدیں ہمیں، ہنستا ہے مقبرہ فقط
عقل و خرد کی پیروی وجہ شکوک و گمرہی
قول و عمل حضور کے مجھ کو ہیں رہنما فقط
خُلقِ عظیم ا ٓپ کا آئینہ کلام حق
اتنا بہت بتاگئیں حضرت عائشہ فقط
رو رو کے رب سے تھی دعا سجدے میں ھَب لی امتی
اُدعونی استجب لکم پیش نظر جو تھا فقط
فہم بشر سے ہے فزوں ذات، خدا رسول کی
جانیں خدا کو مصطفیٰ اور انہیں خدا فقط
صلی علیٰ محمدٍ صلّی علیٰ محمدٍ
ہر غم و درد کے لیے مجھ کو ہے یہ دوا فقط
خلدِ نظر بہشتِ جاں گنبد خضریٰ آپ کا
جانے وہ جس کی آرزو مکہ مکرمہ فقط
امتِ مسلمہ کے دن برقؔ نہ کیوں خراب ہوں
زندگی سر بسر فریب بندگی ہے ریا فقط
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.