عبادت خدا کی ملی مصطفیٰ سے
عبادت خدا کی ملی مصطفیٰ سے
محبت نبی کی ملی ہے خدا سے
مجھے خاک دے دو درِ مصطفیٰ کی
نہیں مجھ کو آرام کوئی دوا سے
ہوئی ہے ملاقات عرشِ اعلیٰ پر
خدا کی نبی سے نبی کی خدا سے
کہیں طہٰ یاسیں کہیں پر مزمل
پکارا ہے رب نے تمہیں ہر ادا سے
بظاہر یہاں پر ہمیں مل رہا ہے
کرم بٹ رہا ہے درِ مصطفیٰ سے
جو چاہو وہ مانگو خدا سے مگر تم
خدا دے گا سب کچھ نبی کی رضا سے
نبی کے غلاموں کی صف میں کھڑا ہو
یہ تنویرؔ کی بس دعا ہے خدا سے
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 477)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.