Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خدا کو خود ہے جب الفت معین الدین چشتی کا

ضبط اجمیری

خدا کو خود ہے جب الفت معین الدین چشتی کا

ضبط اجمیری

MORE BYضبط اجمیری

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)

    خدا کو خود ہے جب الفت معین الدین چشتی کا

    نہ کیوں عالم میں ہو شہرت معین الدین چشتی کا

    جو چاہیں حاجتی بندے وہی سب حق سے دلوائے

    خدا سے ایسی ہے الفت معین الدین چشتی کا

    یہ دل وحشی مرا مذکور پر جنت کی کہتا ہے

    ہمیں درگاہ ہے جنت معین الدین چشتی کا

    الٰہی واسطہ دیتا ہوں میں روح پیمبر کا

    دکھا دے ایک دن صورت معین الدین چشتی کا

    نہیں ہے کچھ کام اس کو جہاں کی رنج و راحت سے

    ہوئی دل سے جسے الفت معین الدین چشتی کی

    الٰہی دیدہ دل کو مرے دانا و بینا کر

    جو آ جائے نظر صورت معین الدین چشتی کی

    ہمیشہ صابر و شاکر رہے مرضی الٰہی پر

    خدا کو ہے پسند عادت معین الدین چشتی کی

    ازل سے آج تک پھرتا ہے گردوں بھر نظارہ

    مگر دیکھی نہیں صورت معین الدین چشتی کی

    الٰہی اب تو مجھ کو جانب اجمیر پہنچا دے

    جو دیکھوں آنکھ سے تربت معین الدین چشتی کی

    میرا یہ بخت خوابیدہ ابھی بیدار ہو جائے

    جو دیکھے خواب میں صورت معین الدین چشتی کی

    زمیں سے آسماں تک سب ثنا خواہان خواجہ ہیں

    لکھے یہ ضبطؔ کیا مدحت معین الدین چشتی کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے