Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب قیامت تک نہ ہوگا ایسا سجدہ کر دیا

ضیاؤالدین تنہا

اب قیامت تک نہ ہوگا ایسا سجدہ کر دیا

ضیاؤالدین تنہا

اب قیامت تک نہ ہوگا ایسا سجدہ کر دیا

کربلا کو ایک سجدے نے معلیٰ کر دیا

وعدہ طفلی نبھا کر دعویٰ پکا کر دیا

امتِ عاصی کا جنت میں ٹھکانہ کر دیا

جاں نثاروں کو نوازا اس طرح شبیر نے

دونوں عالم میں سبھی کا بول بالا کر دیا

چڑھ کے نیزے پر سنایا آپ نے قرآن پاک

شاہ نے یوں حق و باطل کا خلاصہ کر دیا

شہ کے ہی فیضان سے غوث و قطب خواجہ ہیں لوگ

جس کو چاہا اس کے قدموں میں زمانہ کر دیا

سر کٹا کر گھر لٹا کر دیں بچایا شاہ نے

دیں اٹھایا پستی سے اوپر دوبالا کر دیا

آپ کا تنہاؔ ہے اب اس دور میں زندہ مثال

جب بھی چاہا آپ نے ادنیٰ کو اعلیٰ کر دیا

مأخذ :
  • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 382)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے