اب قیامت تک نہ ہوگا ایسا سجدہ کر دیا
اب قیامت تک نہ ہوگا ایسا سجدہ کر دیا
کربلا کو ایک سجدے نے معلیٰ کر دیا
وعدہ طفلی نبھا کر دعویٰ پکا کر دیا
امتِ عاصی کا جنت میں ٹھکانہ کر دیا
جاں نثاروں کو نوازا اس طرح شبیر نے
دونوں عالم میں سبھی کا بول بالا کر دیا
چڑھ کے نیزے پر سنایا آپ نے قرآن پاک
شاہ نے یوں حق و باطل کا خلاصہ کر دیا
شہ کے ہی فیضان سے غوث و قطب خواجہ ہیں لوگ
جس کو چاہا اس کے قدموں میں زمانہ کر دیا
سر کٹا کر گھر لٹا کر دیں بچایا شاہ نے
دیں اٹھایا پستی سے اوپر دوبالا کر دیا
آپ کا تنہاؔ ہے اب اس دور میں زندہ مثال
جب بھی چاہا آپ نے ادنیٰ کو اعلیٰ کر دیا
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 382)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.