عشق را نام کہ بامن کار بس فرزانہ کرد
عشق را نام کہ بامن کار بس فرزانہ کرد
پیش از کار خرد از زلف تو دیوانہ کرد
1. مجھ کو عشق پر ناز ہے کہ اس نے میرے ساتھ بہت ہی عقل کا کام کیا۔مجھ کو شعور بخشنے سے پہلے تیرے زلف کا دیوانہ کردیا۔
کہ رود محروم جامے از در پیر مغاں
آن نکوکارے کہ یک دم خدمت میخانہ کرد
2. پیر مغاں کے در سے وہ نیکو کار شخص کیسے جام سے محروم ہو سکتا ہے، جس نے ایک لمحہ بھی میخانے کی اچھی طرح خدمت کی ہو۔
ہرکسے غم خواری خویش ویگانہ می کند
من غلام ہمت آنم کہ با بیگانہ کرد
3. ہر شخص اپنوں کا غمخوار وغم گسار ہوتا ہے۔ میں ایک ایسی ہمت والی ذات کا غلام ہوں جس کی غمخواری بیگانوں کے ساتھ بھی ہوتی ہے۔
عاقبت بالخیر ساقی را کہ وقت ختم دور
خاتمہ بالخیر ساغر بامن دیوانہ کرد
4. ساقی کی عاقبت بخیر ہو، جس نے دو جام ختم ہونے پر ساغر کا خاتمہ بالخیر مجھ رند دیوانہ پر کیا (یعنی آخری جام مجھ کو دیا)۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 197)
- Author : شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.