قبلۂ تن ہست کعبہ قبلہ جاں روئے تو
قبلۂ تن ہست کعبہ قبلہ جاں روئے تو
کاش بہر جان و تن یک قبلہ بودے روئے تو
1. قبلۂ جسم کعبہ ہے تو قبلۂ جاں آپ کی گلی ہے۔ کاش جان وتن کے لئے ایک ہی قبلہ آپ کا روئے مبارک ہوتا ۔
گر نماز صبح بگزارم بیاد روئے تو
ہم نماز شام میخوانم بشوق موئے تو
2. اگر آپ کے روئےمنور کی یاد میں صبح کی نماز اداکروں تو آپ کے موئے مبارک کے شوق میں نمازِ شام ادا کروں۔
ہر کسے بہر نیاز خویش دارد قبلۂ
قبلۂ دین و دل فردؔ تو باشد سوئے تو
3. ہر شخص اپنی نیازمندی کے لئے ایک قبلہ رکھتا ہے، فرد کے دین ودل کا قبلہ آپ کی سمت ہے (قبلہ سے یہاں قبلۂ عبادت مراد نہیں بلکہ قبلۂ محبت و عشق مراد ہے)۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 278)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.