Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مالک و مختار پر لاکھوں سلام

اویس رضا عنبرؔ

مالک و مختار پر لاکھوں سلام

اویس رضا عنبرؔ

MORE BYاویس رضا عنبرؔ

    مالک و مختار پر لاکھوں سلام

    یعنی شہر یار پر لاکھوں سلام

    اے شہنشاہ مدینہ آپ کے

    والضحٰی رخسار پر لاکھوں سلام

    پہلی آیت جس جگہ نازل ہوئی

    اس مقدس غار پر لاکھوں سلام

    حکم آقا پر عمل جس نے کیا

    اس حسیں اقرار پر لاکھوں سلام

    باغ زہرا کے کلی حسن و حسین

    اس گل گلزار پر لاکھوں سلام

    سر سے دو پٹہ کبھی کھسکا نہیں

    فاطمی کردار پر لاکھوں سلام

    مس ہے جس سے مصطفیٰ کا جسم پاک

    ارضِ پُر انوار پر لاکھوں سلام

    حیدر و صدیق و عثمان و عمر

    شہہ کے چاروں یار پر لاکھوں سلام

    بھیجتا ہوں، ہر گھڑی، ہر وقت میں

    رحمت غفار پر لاکھوں سلام

    کرتے ہیں بے بس کی جو ہر دم مدد

    میرے اس غمخوار پر لاکھوں سلام

    دل سے پڑھتا ہے درود پاک جو

    ان کے اس اظہار پر لاکھوں سلام

    جس نے سنبھالا نبی کے دین کو

    عابد بیمار پر لاکھوں سلام

    مذہب اسلام کے بانی ہیں جو

    ان کے ہر معیار پر لاکھوں سلام

    ہیں صحابہ جتنے بھی سرکار کے

    سب کے سب دلدار پر لاکھوں سلام

    بھیجتا ہے عنبرؔ خستہ سدا

    دین کے سردار پر لاکھوں سلام

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے