Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سلام اے مرشد و رہبر شہِ عالی گہر وارث

یادگار شاہ وارثی

سلام اے مرشد و رہبر شہِ عالی گہر وارث

یادگار شاہ وارثی

MORE BYیادگار شاہ وارثی

    دلچسپ معلومات

    سلام بہ بارگاہ حاجی وارث علی شاہ (دیویٰ-بارہ بنکی)

    سلام اے مرشد و رہبر شہِ عالی گہر وارث

    سلام اے مظہر داور شہِ جن و بشر وارث

    حبیبِ سید عالم شہِ دیویٰ سلام اللہ

    فدا تم پر زمانہ ہے مرے مولانا سلام اللہ

    سلام اے نورِ چشمانِ جناب فاطمہ وارث

    سلام اے جانشینِ حضرت مشکل کشا وارث

    سلام اے مظہرِ حسنِ حسن سبط رسول اللہ

    حسین ابن علی کے شاہ زادے صد سلام اللہ

    خدائی زیر فرماں ہے خدا کے رازداں تم ہو

    نشاں جس کا نہیں کوئی اسی کا تو نشاں تم ہو

    کہوں کیا آپ پہ روشن ہے جو دل کی تمنا ہے

    بنا مانگے دیا تم نے ہر اک سائل کا کہنا ہے

    بنامِ مصطفیٰ امداد کیجیے یا میرے وارث

    تصدق فاطمہ فریاد سنیے یا میرے وارث

    زمانے میں نہ رکھنا غیر کا محتاج یا وارث

    گدائے در کی تیرے ہاتھ ہے اب لاج یا وارث

    ہوں مجرم، بے عمل، کھونا، شہا عفو و کرم کردو

    جو تم چاہو پل میں میری مشکل کو بھی حل کردو

    گرفتارِ مصیبت کی خبر للہ اب لیجیے

    کرم کیجیے، کرم کیجیے، کرم کیجیے، کرم کیجیے

    سنائیں حال غم کس کو ہے کون اپنا سوا تیرے

    مٹانے پر تلا ہے یہ زمانہ آپ کے ہوتے

    مجھے بھی سرخرو کردو بنا دو شادکاموں میں

    پکارا جاؤں محشر میں شہا تیرے غلاموں میں

    چلوں میں راہِ حق پر آپ کی نظرِ عنایت سے

    نہ ہوں غافل کبھی آداب ارباب محبت سے

    سوا تیرے رہے دل میں نہ میرے کچھ شہا باقی

    نگاہِ ساز سوئے دل ذرا ساقی، ذرا ساقی

    ہو دل میں آپ کی یادیں، نظر میں آپ کا چہرہ

    یہ سانسیں آخری جب ہوں زباں پر نام ہو تیرا

    سلامی کو ہے حاضر یادگارؔ مبتلا تیرا

    فقیرِ بے نوا تیرا وہ مصروف ثنا تیرا

    تصدق سیدہ کا التجا کو باریابی ہو

    کرم سے آپ کے دونوں جہاں میں کامیابی ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے