Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

प्रकाशन वर्ष : 1926

पृष्ठ : 310

masnawi matla-ul-anwar

पुस्तक: परिचय

امیر خسرو کی مشہور و معروف مثنوی "مطلع الانوار ، در اصل مولانا نظامیؒ کی مثنوی "مخزن الاسرار" کا جواب اور خمسہ خسروی کا سب سے پہلا رکن ہے۔ امیر خسرو کی اس مثنوی میں انسان کی عظمت کا بیان ہے اور خسرو نے انسان کو "در پاک" سے موسوم کیا ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ خدا کے جلال و جمال کی شعاعیں اگر کہیں جذب ہوتی ہیں تو وہ انسانی وجود ہے۔ "مطلع الانوار" کے مطالعے سے خسرو کے ہیومن ازم (humanism) کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انسان کو دوسرے انسان سے محبت کے لیے پیدا کیا گیا ہے اور عشق کی کتاب میں کہیں نفرت کا درس موجود نہیں ہے۔ صرف محبت کی تعلیم ملتی ہے۔ "نہ سپہر" میں اہل ہنود کی توحید پرستی کی حمایت کی ہے اور ان کے خلوص کو سراہا ہے کہ عورتیں اپنے شوہر کی چتا پر اپنی جان قربان کر دیتی ہیں۔ چونکہ اس مثنوی کا موضوع اخلاق ، کلام اور تصوف ہے اس لیے امیر خسرو کا پندو نصائح والا انداز اس مثنوی میں دیکھنے کو ملتا ہے ،اور کہیں کہیں وہ بہت کوری کوری سناتے ہوئے نظر آتے ہیں۔خود مصنف کے نزدیک اس مثنوی مین تین ہزار تین سو دس اشعار شامل ہیں ، امیر خسرو نے یہ مثنوی 698 ھ میں لکھی تھی ، اور یہ مثنوی صرف دو ہفتوں میں مکمل کی تھی۔ زیر نظر مثنوی کی مزید تشریح، مقتدا خان شروانی کے مفصل مقدمہ سے ہوجاتی ہے، جو کتاب کے شروع میں داخل ہیں۔

.....और पढ़िए

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
बोलिए