سلطان محمد تغلق نے جس وقت دار السلطنت دہلی کو اجاڑ کر دیوگری کو اپنا دار الحکومت قرار دیا اس وقت اس نے ایک حکم نامہ جاری کیا کہ دہلی ے تمام انسان و جانور کو دہلی چھوڑ کر دیوگری لیکر جایا جائے اس وقت دہلی کی سرزمین پر متعدد صوفیہ کرام سرگرم عبادت تھے جن میں معروف نام مولانا کمال الدین سامانہ سید زین العبدین داؤد ، یوسف حسینی ، امیس حسن سجزی ، خواجہ برہان الدین غریب انہیں لوگوں میں ایک نوجوان تھا جس کو خواجہ رکن الدین کے نام جانا گیا۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ خواجہ برہان الدین غریب کے حلقہ ارادت میں آگئے اور ان کو دیکھتے ہوئے ان کے شناساؤں کی ایک بڑی تعداد بھی ان کے ساتھ بیعت ہو گئی۔ انہوں نے مختلف کتب تحریر کیں جن میں سے ایک شمائل اتقیا بھی ہے۔ اس کتاب میں صوفیہ کے شمائل کا ذکر کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets