مجھے تیری زیارت ہو رہی ہے
مجھے تیری زیارت ہو رہی ہے
بڑی اچھی عبادت ہو رہی ہے
یہ سب تیری عطا ہے میرے مرشد
جہاں بھر میں جو شہرت ہو رہی ہے
ادھر تو قتل کرنے پر امادہ
ادھر چشمِ مروت ہو رہی ہے
نگاہوں سے نگاہیں مل رہی ہیں
قیامت پر قیامت ہو رہی ہے
نگاہیں گر اٹھائیں تو یہ لگتا ہے
قیامت کی وضاحت ہو رہی ہے
تمہاری بے رخی کا دیکھیے تو
تمہی سے اب شکایت ہو رہی ہے
ہٹا کر پھول کانٹے ہی بچھا دو
ہمیں تو چلنے میں دقت ہو رہی ہے
کیے حسان آقا کی جو عامرؔ
کہاں تم سے وہ مدحت ہو رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.