Font by Mehr Nastaliq Web

ہونٹ سے جب ساغر لگتا ہے

آس رہبر کلکتوی

ہونٹ سے جب ساغر لگتا ہے

آس رہبر کلکتوی

MORE BYآس رہبر کلکتوی

    ہونٹ سے جب ساغر لگتا ہے

    نامِ عشق سے ڈر لگتا ہے

    آ جاتی ہے دانش مندی

    پیار میں جب خنجر لگتا ہے

    جو بھی وفا کے نغمے گائے

    وہ مجھے غارت گر لگتا ہے

    سر سے اٹھے جو باپ کا سایہ

    پھر بیٹا بے پر لگتا ہے

    رنج و الم اپنے ہی دیں تو

    دل غم کا دفتر لگتا ہے

    سونے کے پنجرے سے بہتر

    مجھ کو میرا گھر لگتا ہے

    ڈھائے ظلم و ستم مفلس پر

    اُس کا دل پتھر لگتا ہے

    نقشِ قدم مرشد کے چل کر

    انساں بالا تر لگتا ہے

    دل لے لیتا ہے دل دے کر

    یوں وہ سودا گر لگتا ہے

    اس میں نہیں کوئی ایفائی

    کیوں یہ مجھے اکثر لگتا ہے

    اندازِ سخن رہبرؔ سے سیکھو

    وہ شاعر برتر لگتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے